کابینہ مشن
تعارف
کابینہ مشن برصغیر کی آزادی کی تاریخ میں ایک نہایت اہم سیاسی اقدام تھا۔ یہ مشن 1946ء میں برطانوی حکومت کی طرف سے ہندوستان بھیجا گیا تاکہ یہاں کے سیاسی بحران کو حل کیا جا سکے اور اقتدار کی منتقلی کے لیے ایک متفقہ فارمولا طے کیا جا سکے۔
پس منظر
دوسری جنگ عظیم کے بعد برطانیہ سخت کمزور ہو چکا تھا اور ہندوستان میں آزادی کی تحریک اپنی پوری شدت کے ساتھ جاری تھی۔ کانگریس اور مسلم لیگ دونوں ہی آزادی چاہتی تھیں مگر مستقبل کے سیاسی نظام کے حوالے سے ان کے درمیان شدید اختلافات تھے۔ انہی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے برطانوی حکومت نے مارچ 1946ء میں ایک کابینہ مشن ہندوستان بھیجا تاکہ دونوں بڑی جماعتوں کے درمیان کوئی قابل قبول حل نکالا جا سکے۔
ارکان
کابینہ مشن میں برطانوی کابینہ کے تین اہم وزراء شامل تھے جن میں سر اسٹیفورڈ کرپس، لارڈ پیٹھک لارنس اور اے۔ وی۔ الیگزینڈر شامل تھے۔ یہ تینوں رہنما ہندوستان آئے اور یہاں کی سیاسی قیادت سے طویل مذاکرات کیے تاکہ کوئی درمیانی راستہ نکالا جا سکے۔
مقاصد
کابینہ مشن کا مقصد ہندوستان کے لیے ایک ایسا آئینی ڈھانچہ تیار کرنا تھا جس پر تمام بڑی جماعتیں متفق ہو سکیں۔ اس کے ساتھ ساتھ مرکز اور صوبوں کے درمیان اختیارات کی تقسیم کا تعین کرنا اور ایک عبوری حکومت تشکیل دینا بھی اس مشن کے اہم اہداف تھے تاکہ اقتدار کی منتقلی آسانی کے ساتھ ممکن ہو سکے۔
تجاویز
کابینہ مشن نے اپنی تجاویز میں یہ کہا کہ ہندوستان کو متحد رکھا جائے مگر اسے تین بڑے گروپوں میں تقسیم کر دیا جائے۔ ایک گروپ میں ہندو اکثریتی صوبے، دوسرے میں پنجاب، سندھ اور بلوچستان، اور تیسرے میں بنگال اور آسام کو شامل کیا گیا۔ مرکزی حکومت کے پاس صرف دفاع، خارجہ امور اور مواصلات کے اختیارات ہوں گے جبکہ باقی تمام اختیارات صوبوں کو منتقل کر دیے جائیں گے تاکہ انہیں زیادہ خود مختاری حاصل ہو۔
مسلم لیگ اور کانگریس کا ردعمل
مسلم لیگ نے ابتدا میں کابینہ مشن پلان کو قبول کر لیا کیونکہ اس میں گروپ بندی کے ذریعے پاکستان کے قیام کی بنیاد محسوس کی جا رہی تھی۔ لیکن کانگریس نے بعد میں اسے تسلیم کرنے سے انکار کر دیا کیونکہ وہ ہندوستان کو ٹکڑوں میں تقسیم نہیں کرنا چاہتی تھی۔ اس رویے کی وجہ سے دونوں جماعتوں کے درمیان اختلافات مزید شدید ہو گئے۔
ناکامی اور اثرات
کابینہ مشن اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا کیونکہ کانگریس اور مسلم لیگ کے درمیان اعتماد کی کمی دور نہ ہو سکی۔ اس ناکامی کے نتیجے میں برصغیر کی سیاست مزید پیچیدہ ہو گئی اور بالآخر برطانیہ کو ہندوستان تقسیم کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔ یہی ناکامی آگے چل کر 14 اگست 1947ء کو پاکستان کے قیام اور بھارت کی آزادی کا باعث بنی۔
خلاصہ
کابینہ مشن برصغیر کی آزادی کی ایک بڑی کوشش تھی جس کا مقصد ایک متحدہ ہندوستان کو قائم رکھنا تھا۔ لیکن کانگریس اور مسلم لیگ کے درمیان اختلافات اور اعتماد کی کمی نے اس منصوبے کو ناکام بنا دیا۔ بالآخر یہی ناکامی آگے چل کر برصغیر کی تقسیم اور پاکستان کے قیام کا راستہ ہموار کر گئی۔
No comments:
Post a Comment