پاکستان میں جنرل ضیاء الحق کے دور حکومت پر تفصیلی نوٹ تحریر کریں۔
جنرل ضیاء الحق نے 1977 میں مارشل لا نافذ کر کے پاکستان میں اقتدار سنبھالا۔ ان کے دور حکومت کا عرصہ تقریباً گیارہ برس پر محیط رہا جس میں سیاسی، سماجی، معاشی اور مذہبی میدانوں میں اہم تبدیلیاں رونما ہوئیں۔
اقتدار کا حصول
جنرل ضیاء الحق نے جولائی 1977 میں وزیرِاعظم ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کیا۔ ان کا دعویٰ تھا کہ انتخابات میں دھاندلی کے خلاف عوامی مطالبے پر مارشل لا لگایا گیا۔
اسلامائزیشن کی پالیسی
ضیاء الحق کے دور کی نمایاں خصوصیت اسلامائزیشن تھی۔ حدود آرڈیننس، زکوٰۃ و عشر آرڈیننس اور دیگر قوانین متعارف کرائے گئے۔ ان پالیسیوں نے معاشرتی ڈھانچے پر گہرے اثرات ڈالے اور قانونی نظام کو اسلامی رنگ دیا۔
سیاسی سرگرمیوں پر پابندی
مارشل لا کے تحت سیاسی جماعتوں پر سخت پابندیاں لگائی گئیں۔ سیاسی رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا اور سیاسی سرگرمیوں کو محدود کر کے فوجی حکومت کے اثر و رسوخ کو مزید مضبوط بنایا گیا۔
عدلیہ اور قانون
ضیاء الحق کے دور میں عدلیہ نے فوجی حکومت کو جائز قرار دیا۔ پی سی او (Provisional Constitutional Order) کے تحت ججوں سے حلف لیا گیا جس سے عدلیہ کی آزادی پر سوالات اٹھے۔
معاشی پالیسی
ان کے دور میں معیشت کا انحصار زکوٰۃ و عشر کے نظام، زرعی اصلاحات اور بیرونی امداد پر رہا۔ سعودی عرب اور امریکہ سے مالی امداد نے ملکی معیشت کو سہارا دیا۔
افغان جنگ اور جہاد
ضیاء الحق کا دور افغان جنگ سے جڑا ہوا تھا۔ سوویت یونین کے خلاف جہاد میں پاکستان نے امریکہ اور دیگر ممالک کا ساتھ دیا۔ اس پالیسی نے خطے میں گہرے اثرات مرتب کیے۔
خارجہ پالیسی
ضیاء الحق کے دور میں پاکستان کی خارجہ پالیسی زیادہ تر افغان جنگ اور اسلامی ممالک کے ساتھ تعلقات پر مرکوز رہی۔ سعودی عرب کے ساتھ قریبی تعلقات قائم کیے گئے اور عالمی سطح پر اسلامی تشخص ابھرا۔
میڈیا پر کنٹرول
ضیاء الحق نے میڈیا پر سخت کنٹرول رکھا۔ اخبارات پر سنسر شپ عائد کی گئی اور ٹی وی و ریڈیو کو حکومتی پروپیگنڈا کے لیے استعمال کیا گیا۔ اس سے آزادی اظہار بری طرح متاثر ہوئی۔
تعلیمی اصلاحات
اسلامی تعلیمات کو نصاب کا لازمی حصہ بنایا گیا۔ نصاب میں مذہبی مضامین کا اضافہ کیا گیا تاکہ نئی نسل کو اسلامی تشخص سے ہم آہنگ کیا جا سکے۔
سول و فوجی تعلقات
ضیاء الحق کے دور میں فوج براہ راست اقتدار میں رہی۔ سول ادارے کمزور ہوئے اور فوجی قیادت نے حکومتی معاملات پر مکمل اختیار حاصل کر لیا۔
ضیاء الحق کا انجام
17 اگست 1988 کو بہاولپور کے قریب ایک طیارہ حادثے میں جنرل ضیاء الحق جاں بحق ہو گئے۔ ان کی موت نے ملک کو نئے سیاسی دور میں داخل کیا جس میں جمہوریت بحال ہوئی۔
خلاصہ
جنرل ضیاء الحق کا دور اسلامی قوانین، افغان جنگ اور فوجی اقتدار کے تسلسل سے جڑا ہوا تھا۔ اس کے مثبت اور منفی اثرات آج تک پاکستانی سیاست، معیشت اور معاشرت میں دیکھے جا سکتے ہیں۔
No comments:
Post a Comment