قیام پاکستان دراصل ایک آئینی جد و جہد تھی۔



قیام پاکستان دراصل ایک آئینی جد و جہد تھی۔ وضاحت کریں۔


ابتدائی پس منظر

برصغیر کے مسلمان ہندو اکثریت کے سیاسی اور سماجی دباؤ سے دوچار تھے۔ ان کی تہذیب، مذہب اور سیاسی مفادات ہندو اکثریتی نظام میں دبنے کا خدشہ تھا۔ اسی احساس نے مسلمانوں کو آئینی جدوجہد پر مجبور کیا تاکہ وہ اپنی انفرادی شناخت کو محفوظ رکھ سکیں۔


سرسید احمد خان کی فکری بنیاد

سرسید احمد خان نے مسلمانوں کو تعلیم اور سیاسی شعور کی طرف راغب کیا۔ انہوں نے ہندو مسلم اتحاد کو عملی طور پر مشکل قرار دیتے ہوئے مسلمانوں کو علیحدہ سیاسی قوت بننے کی ضرورت پر زور دیا۔ یہ فکر آگے چل کر تحریک پاکستان کی بنیاد بنی۔


مسلم لیگ کا قیام

1906ء میں آل انڈیا مسلم لیگ قائم ہوئی تاکہ مسلمانوں کے سیاسی حقوق کی آئینی جدوجہد کی جا سکے۔ مسلم لیگ نے مسلمانوں کے مسائل کو آئینی اداروں میں اجاگر کیا اور برطانوی حکومت کو مسلمانوں کے الگ مفادات تسلیم کرنے پر مجبور کیا۔


جداگانہ انتخاب کا مطالبہ

مسلمانوں نے جداگانہ انتخاب کا مطالبہ کیا تاکہ وہ اپنی نمائندگی خود کر سکیں۔ یہ مطالبہ ہندو اکثریتی سیاست کے خلاف آئینی ڈھال ثابت ہوا اور مسلمانوں کو ایک الگ قوم تسلیم کروانے کی بنیاد فراہم کی۔


لکھنؤ پیکٹ 1916ء

اس پیکٹ میں مسلم لیگ اور کانگریس کے درمیان معاہدہ ہوا جس میں مسلمانوں کے جداگانہ انتخابات کو تسلیم کیا گیا۔ اس سے مسلمانوں کے آئینی موقف کو تقویت ملی اور یہ واضح ہوا کہ سیاسی حقوق صرف آئینی جدوجہد سے ہی حاصل کیے جا سکتے ہیں۔


خلافت تحریک اور اس کے اثرات

خلافت تحریک اگرچہ مذہبی جذبے کے تحت اٹھی مگر اس نے مسلمانوں کو منظم کیا اور انہیں سیاسی جدوجہد کا عملی تجربہ دیا۔ اس تحریک نے مسلمانوں میں اپنی قیادت پر اعتماد پیدا کیا جو آگے چل کر تحریک پاکستان میں کام آیا۔


نہرو رپورٹ اور مسلمانوں کا ردعمل

1928ء کی نہرو رپورٹ نے مسلمانوں کے جداگانہ انتخاب کو مسترد کر دیا۔ مسلمانوں نے اس پر سخت ردعمل ظاہر کیا اور اپنی آئینی جدوجہد کو مزید منظم کیا۔ اس موقع پر مسلم قیادت نے علیحدہ ریاست کے تصور کو مزید تقویت دی۔


قائداعظم کے چودہ نکات

قائداعظم محمد علی جناح نے 1929ء میں چودہ نکات پیش کیے۔ یہ نکات مسلمانوں کے آئینی حقوق کا مکمل خاکہ تھے جنہوں نے برصغیر کی سیاست میں مسلمانوں کو ایک الگ قوم کے طور پر اجاگر کیا۔


قرارداد لاہور 1940ء

قرارداد لاہور، جسے قرارداد پاکستان بھی کہا جاتا ہے، مسلمانوں کی آئینی جدوجہد کی بنیاد تھی۔ اس میں پہلی بار مسلمانوں کے لیے الگ ریاست کا مطالبہ کیا گیا۔ یہ ایک سیاسی اور آئینی دستاویز تھی جس نے تحریک پاکستان کا رخ متعین کیا۔


انتخابات 1945-46ء

ان انتخابات میں مسلم لیگ نے بھرپور کامیابی حاصل کی۔ اس کامیابی نے ثابت کیا کہ مسلمان الگ قوم ہیں اور ان کا واحد نمائندہ ادارہ مسلم لیگ ہے۔ اس فتح نے پاکستان کے قیام کو آئینی طور پر جواز فراہم کیا۔


برطانوی حکومت سے مذاکرات

مسلم لیگ نے مختلف مذاکراتی مراحل جیسے کیبنٹ مشن پلان میں حصہ لیا۔ ان مذاکرات نے یہ واضح کیا کہ مسلمان اپنے قومی تشخص پر کسی سمجھوتے کو تیار نہیں۔ بالآخر برطانوی حکومت نے تقسیم ہند کو واحد حل تسلیم کیا۔


قیام پاکستان کا نتیجہ

14 اگست 1947ء کو پاکستان معرض وجود میں آیا۔ یہ قیام کسی مسلح بغاوت یا جنگ کا نتیجہ نہیں تھا بلکہ ایک طویل آئینی، سیاسی اور جمہوری جدوجہد کا ثمر تھا۔ اس جدوجہد نے دنیا کو یہ پیغام دیا کہ پرامن سیاسی طریقے سے بھی آزادی حاصل کی جا سکتی ہے۔


No comments:

Post a Comment